Skip to content
لہجہ - صوتی ادب
  • تعارف
  • فہرست
  • ادبا
  • اصناف
    • غزل
    • نظم
Menu
  • تعارف
  • فہرست
  • ادبا
  • اصناف
    • غزل
    • نظم

گھٹا ٹوپ کی کہانی

راحیلؔ فاروق

لفظ کہانی

سبق

گھٹا ٹوپ کا لفظ ہم میں سے اکثر نے سن رکھا ہے۔ مگر ہم اسے اسمِ صفت کے طور پر جانتے ہیں۔ یعنی یہ لفظ اندھیرے کی خصوصیت کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ گھٹا ٹوپ اندھیرے سے مراد ہے گھپ اندھیرا۔ گہری تاریکی۔ جس میں ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہ دے۔

آپ نے گاڑیوں کو دھوپ، بارش، گرد وغیرہ سے بچانے کے لیے استعمال ہونے والی رنگا رنگ چادریں دیکھ رکھی ہیں۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں انھیں اردو میں کیا کہتے ہیں؟

گھٹا ٹوپ!

غور سے دیکھیں تو معلوم ہو گا کہ یہ لفظ مفرد نہیں بلکہ مرکب ہے۔ یعنی دو الفاظ گھٹا اور ٹوپ سے مل کر بنا ہے۔ گھٹا کے معانی سے ہم واقف ہیں۔ کالے، گھن گھور اور گہرے بادلوں کو گھٹا کہا جاتا ہے۔ یہ لفظ سنسکرت سے آیا ہے اور اردو اور ہندی دونوں میں رائج ہے۔ ٹوپ کا بھی یہی معاملہ ہے۔ یہ بڑی ٹوپی کو کہا جاتا ہے۔ تاہم اس کا اصل مطلب ہے غلاف، پوشش یا ڈھکنے والی چیز۔ کانوں تک آ جانے والی بڑی ٹوپی کو کن ٹوپ کہا جاتا ہے۔ ٹوپنا ایک مصدر بھی اردو میں ہے جس کے معانی میں کسی چیز کو مٹی سے ڈھانپ دینا، دفن کرنا اور لٹکانا وغیرہ شامل ہیں۔

تو گھٹا ٹوپ کا مطلب ہوا وہ غلاف یا پوشش جو کسی شے کو گھٹا سے محفوظ رکھے۔ یہ دراصل اس چادر کو کہا جاتا تھا جو پالکیوں، رتھوں اور دیگر سواریوں کو بارش اور دھول مٹی وغیرہ سے بچانے کے لیے ان پر ڈالی جاتی تھی۔ اسی کی ایک صورت وہ کور (cover) ہے جو آج کل ہم اپنی گاڑیوں کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ذرا تصور کیجیے کہ آپ دو سو برس پہلے کے ہندوستان میں موجود ہیں۔ آپ ایک پالکی میں بیٹھے ہوں اور اچانک گھنگھور گھٹائیں گھر آتی ہیں۔ بارش، بجلی، تاریکی۔ کہار جلدی سے پالکی کو گھٹا ٹوپ سے ڈھک دیتے ہیں۔ ذرا سوچیے کہ وہ ماحول کیسا ہو گا؟

گھپ اندھیرا۔

شاید اسی وجہ سے گھٹا ٹوپ کا لفظ اندھیرے کو بیان کرنے کے لیے استعمال ہونا شروع ہوا۔ لیکن اب عالم یہ ہے کہ اس کے اصل معانی اکثر لوگوں کی نظر سے اوجھل ہو گئے ہیں۔ حالانکہ گھٹا ٹوپ کام میں تو آج بھی آتا ہے۔ پہلے سے زیادہ!

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشہم نے ہر اس شخص سے پوچھا جس کے نین نشیلے تھے

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

یہ قصہ ہے جب کا کہ آتشؔ جواں تھا

یہ قصہ ہے جب کا کہ آتشؔ جواں تھا

خواجہ حیدر علی آتشؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
دلِ یزداں نے کہا

دلِ یزداں نے کہا

شیخ ایازؔ
  • تحت اللفظ
  • نظم
  • راحیلؔ فاروق
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا

زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا

ثاقبؔ لکھنوی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
خوشبو اڑی تو پھول فقط رنگ رہ گیا

خوشبو اڑی تو پھول فقط رنگ رہ گیا

ظہیرؔ کاشمیری
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
دردِ دل پاسِ وفا جذبۂ ایماں ہونا

دردِ دل پاسِ وفا جذبۂ ایماں ہونا

پنڈت برج نرائن چکبستؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
اردو گاہ
Facebook-f Twitter Instagram Pinterest Youtube

ہم روایت شکن روایت ساز

  • لغت
  • ادب
  • لہجہ
  • شاعری
  • نثر
  • اقوال
  • امثال
  • محاورات
  • املا
  • عروض
  • معاصرین
  • زار
  • کیفیات
Menu
  • لغت
  • ادب
  • لہجہ
  • شاعری
  • نثر
  • اقوال
  • امثال
  • محاورات
  • املا
  • عروض
  • معاصرین
  • زار
  • کیفیات
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
Menu
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
اطلاقیہ
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔