حروف کا وہ مجموعہ جو کسی بحر میں اکائی پیمانے کے طور پر استعمال ہو۔
مثال کے طور پر بحرِ خفیف مسدس مخبون محذوف میں تین ارکان ہیں:
فاعلاتن مفاعلن فعلت
بحرِ رجز مثمن سالم میں چار ارکان پائے جاتے ہیں:
مستفعلن مستفعلن مستفعلن مستفعلن
اکائی پیمانے سے مراد یہ ہے کہ گو تمام بحر ہی وزن کا ایک پیمانہ ہوتی ہے مگر ہر بحر دراصل کئی چھوٹی منفرد اکائیوں سے مل کر بنتی ہے۔ یہی اکائیاں رکن کہلاتی ہیں۔ اردو میں مستعمل بحور میں عموماً دو یا اس سے زیادہ ارکان استعمال ہوتے ہیں جو مندرجہ بالا امثال سے واضح ہے کہ یکساں بھی ہو سکتے ہیں اور مختلف بھی۔