چھن گئے خود سے تمھارے ہو گئے
تم پہ عاشق دل کے مارے ہو گئے
کچھ دن آوارہ پھرے سیارہ وار
رہ گئے تم پر ستارے ہو گئے
تجھ پہ قرباں اے جمالِ عہد سوز
جس کے بیاہے بھی کنوارے ہو گئے
کیا اسی کو کہتے ہیں ربطِ دلی
چور دل کے جاں سے پیارے ہو گئے
ہم تھے تیرے خاکساروں میں شمار
حاسدوں میں چاند تارے ہو گئے
چار نظریں چار باتیں چار دن
ہم تمھارے تم ہمارے ہو گئے
اک نظر کرنے سے تیرا کیا گیا
اہلِ دل کے وارے نیارے ہو گئے
کچھ تو خود دل پھینک تھے راحیلؔ ہم
کچھ اُدھر سے بھی اشارے ہو گئے
چھن گئے خود سے تمھارے ہو گئے
9 اپریل 2012ء
راحیلؔ فاروق
پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔
تبصرہ کیجیے
اظہارِ خیال
اردو شاعری
راحیلؔ فاروق کی شاعری۔ غزلیات، رباعیات، آزاد، معریٰ اور پابند نظمیں، دوہے، قطعات۔۔۔ سرگشتۂ خمارِ رسوم و قیود!
آپ کے لیے
18 نومبر 2018ء
10 اگست 2016ء
16 ستمبر 2016ء
8 مارچ 2021ء
تازہ ترین
5 اکتوبر 2025ء
6 اگست 2025ء
8 جون 2025ء
7 جون 2025ء
8 اگست 2024ء