Skip to content

آخری وار سب سے کاری تھا

غزل

زار

آخری وار سب سے کاری تھا
وہ بھی ہارا ہوا جواری تھا

بھیگتی ہی گئی زبورِ حیات
میں نہایت فضول قاری تھا

آج فصلِ بہار کا بوسہ
گرم تھا، ذائقے سے عاری تھا

میری نیند اڑ گئی ہے دھرتی ماں
تیری چھاتی سے خون جاری تھا

دل کا بازار سرد تھا راحیلؔ
اور ہر شخص کاروباری تھا

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔

Prevپچھلا کلامکوئی زندہ رہے کہ مر جائے
اگلا کلاممنزلوں کا سراغ تھا پہلےNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

زار

اردو کتاب۔ راحیلؔ فاروق کا پہلا مجموعۂ کلام۔ ایک فارسی اور ساٹھ اردو غزلیات پر مشتمل مختصر دیوان۔ مطبوعہ ۲۰۱۰ء۔

آپ کے لیے

ہے تو قدغن ہی مگر اس میں برا ہی کیا ہے؟

10 جولائی 2010ء

جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا

10 جولائی 2010ء

شعر بیچوں گا، زہر کھا لوں گا

10 جولائی 2010ء

ہم گئے ہار، لوگ جیت گئے

10 جولائی 2010ء

مہربانوں کی تمنا کیوں ہو؟

10 جولائی 2010ء
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔