Skip to content

منزلوں کا سراغ تھا پہلے

غزل

زار

منزلوں کا سراغ تھا پہلے
جو دھواں ہے، چراغ تھا پہلے

تو بھی عالی دماغ ہے شاید
میں بھی عالی دماغ تھا پہلے

تھے عنادل بھی، لالہ و گل بھی
جب یہاں ایک باغ تھا پہلے

متعلق رہا ہوں دنیا سے
اس قدر بھی فراغ تھا پہلے

اب غزل کی متاع ہے راحیلؔ
میرے سینے کا داغ تھا پہلے

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔

Prevپچھلا کلامآخری وار سب سے کاری تھا
اگلا کلامسبقِ اولیں نہیں بھولاNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

زار

اردو کتاب۔ راحیلؔ فاروق کا پہلا مجموعۂ کلام۔ ایک فارسی اور ساٹھ اردو غزلیات پر مشتمل مختصر دیوان۔ مطبوعہ ۲۰۱۰ء۔

آپ کے لیے

غبارِ دشت سے بڑھ کر غبار تھا کوئی

10 جولائی 2010ء

ہم کہاں؟ تم کہاں؟ وہ رات کہاں؟

10 جولائی 2010ء

ہے تو قدغن ہی مگر اس میں برا ہی کیا ہے؟

10 جولائی 2010ء

زندگی زندگی کے درپے ہے

10 جولائی 2010ء

دیکھنا خواب، تو دنیا کو دکھاتے پھرنا

10 جولائی 2010ء
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔