Skip to content

کوئی زندہ رہے کہ مر جائے

غزل

زار

کوئی زندہ رہے کہ مر جائے
دل کی بازی نہ ہار کر جائے

مجھے بیتے دنوں کا رنج نہیں
جو بچی ہے، وہی گزر جائے

کاش اتنا بھی وقت ارزاں ہو
میں ٹھہر جاؤں، وہ ٹھہر جائے

کچھ سلامت نہیں رہا شاید
کوئی اب بھی بھلا نہ گھر جائے؟

موت بھی آ ہی جائے گی راحیلؔ
دیکھنا دل کو، دل نہ بھر جائے

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔

Prevپچھلا کلامعشق اگر اشک بہانے سے امر ہو جائے
اگلا کلامآخری وار سب سے کاری تھاNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

زار

اردو کتاب۔ راحیلؔ فاروق کا پہلا مجموعۂ کلام۔ ایک فارسی اور ساٹھ اردو غزلیات پر مشتمل مختصر دیوان۔ مطبوعہ ۲۰۱۰ء۔

آپ کے لیے

کسے خبر تھی یہ تیور ہنر کے نکلیں گے

10 جولائی 2010ء

اس نے بھی جوگ لے لیا شاید

10 جولائی 2010ء

مجھ ناتواں پہ کاش نہ بارِ غزل پڑے

10 جولائی 2010ء

ہم کہاں؟ تم کہاں؟ وہ رات کہاں؟

10 جولائی 2010ء

جہاں نیک نامی کی حد ہو گئی

10 جولائی 2010ء
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
Cleantalk Pixel