Skip to content

مہربانوں کی تمنا کیوں ہو؟

غزل

زار

مہربانوں کی تمنا کیوں ہو؟
نہ ہوئے تم، تو یہ دنیا کیوں ہو؟

ہو نہ کوئی، تو چلو پھر بھی ہے ٹھیک
جب خدا ہو تو پھر ایسا کیوں ہو؟

ہے مجھے اس سے محبت لیکن
شہر بھر میں یہی چرچا کیوں ہو؟

میرے دکھ ایسے انوکھے کب ہیں؟
کوئی سنتا ہو تو سنتا کیوں ہو؟

کوئی ہو عالمِ دوں میں راحیلؔ
یارِ دل دار سے اچھا کیوں ہو؟

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔

Prevپچھلا کلامدل سے کوئی خطا نہ ہو جائے
اگلا کلامدیکھنا خواب، تو دنیا کو دکھاتے پھرناNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

زار

اردو کتاب۔ راحیلؔ فاروق کا پہلا مجموعۂ کلام۔ ایک فارسی اور ساٹھ اردو غزلیات پر مشتمل مختصر دیوان۔ مطبوعہ ۲۰۱۰ء۔

آپ کے لیے

جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا

10 جولائی 2010ء

دیکھے ہوئے رستے ہیں، میں کھو ہی نہیں سکتا

10 جولائی 2010ء

سادہ ہیں لوگ، ارادوں کو اٹل کہتے ہیں

10 جولائی 2010ء

بنوں میں شہرۂ انصاف و عدل جب پہنچا

10 جولائی 2010ء

لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں؟

10 جولائی 2010ء
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔